کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں جماعت اسلامی کی کشمیر یکجہتی ریلی پر کریکر حملے میں 39 افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکا ریلی میں شامل مرکزی ٹرک کے قریب اس وقت ہوا جب شرکا مسجد بیت المکرم کے قریب سے گزر رہے تھے، ایس پی سجاد سدوزئی نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم افراد گرنیڈ پھینک کر فرار ہوئے۔
At least 5 workers of Jamat-e-Islami (JI) have been injured in a blast near their Kashmir rally in Gulshan-e-Iqbal area of Karachi. According to initial reports an explosive device was planted on a motorbike parked at the route of the rally that went off. pic.twitter.com/Kj0EUh2WRO
— Nafees Naeem (@sarimnafees1) August 5, 2020
زخمیوں کو المصطفی اسپتال، جناح ، آغا خان اور لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا۔ اکثر افراد کو طبی امداد دے کر گھر بھیج دیا گیا البتہ 3 کی حالت تشویشناک ہے۔
پرامن ریلی پر بزدلانہ حملے میں ہمارے درجنوں لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ یہ بھارت اور را کا کارنامہ ہے۔
بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔ جماعت اسلامی اس جدوجہد کو مزید تیز کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا اعلان#JI_StandsForKashmir pic.twitter.com/686j38pMNv— Jamaat-e-Islami (@JIPOfficial) August 5, 2020
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مجرموں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو مرکزی عہدیداروں سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
کراچی میں جماعت اسلامی کی یکجہتی کشمیر ریلی پر بم حملہ بزدلانہ کارروائی ہے۔ شہر میں اب بھی بھارتی ایجنٹ موجود ہیں جن سے اہل کشمیر سے اظہاریکجہتی برداشت نہیں ہوا۔ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اہل کشمیر کی زیادہ جرات کے ساتھ ترجمانی کریں گے۔
#JI_StandsForKashmir— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) August 5, 2020
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حملے میں بھارتی ایجنٹس کو ملوث قرار دیا ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ، جے یو آئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمن اور دیگر سیاسی رہنماوں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمے داروں کی گرفتاری کامطالبہ کیا ہے۔