آذربائیجان نے آرمینیا سے نگورنو کاراباخ کے تنازع پر فتح حاصل کرلی، روس کی مدد سے دونوں ممالک نے امن معاہدہ کرلیا جس کے بعد فاتح ملک میں جشن منایا جارہا ہے۔

6 ہفتے کی جنگ ختم ہوئی اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف ، آرمینا کے وزیراعظم نکول پشنیان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امن معاہدے پر دستخط کردیئے۔

آذربائیجان کے صدر نے فتح کا اعلان کیا تو عوام سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منانا شروع کردیا گیا۔
Nakhchivan today! Karabah is Azerbaijan! We have gained victory over Armenia!
By the way we have chased them away like dogs👍#Karabakh #KarabağAzerbaycandır #KarabakhisAzebaijan pic.twitter.com/9cK1j94P2P— Züleyxa Jafarova (@ZuleyxaJ) November 10, 2020
You have to feel it❗️People all over #Azerbaijan celebrate well-deserved victory & liberation of #Karabakh from #ArmenianOccupation 🎉🇦🇿❤️ Eşq olsun!!! pic.twitter.com/OkTHGFoibC
— Farid Jafarov (@f1rid) November 10, 2020
فتح کی خوشی میں سرشار نوجوان جگہ جگہ رقص کرتے نظر آئے۔
Balakan district. Avars living there. Avars celebrating the victory. Avars dying for this country. We are one. We are #Azerbaijan pic.twitter.com/ba7xcHPCFX
— Arzu Jaeed (@ArzuJaeed) November 10, 2020
آزربائی جان والے فتح کے جشن میں پاکستان کو نہ بھولے، مختلف علاقے پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتے رہے۔
"PAKISTAN" Crowd chants praise for Pakistan 🇵🇰🇦🇿 as people of Azerbaijan celebrate their glorious victory and Armenia's defeat #NagornoKarabakh #Azərbaycanpic.twitter.com/iNisodYLyZ
— Sana Jamal (@Sana_Jamal) November 11, 2020
Congratulations to #Azerbaijan for winning the war.#Azerbaijan celebrates the Day of Victory ! #Azerbaijan pic.twitter.com/emiL5hHyTE
— Naheed Tariq (@NaheedTq5) November 10, 2020
آرمینیا کے وزیر اعظم نے شکست تسلیم کرلی، انھوں نے معاہدے کو تکلیف دہ قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے کیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ معاہدہ فوج کے مشورے پر کیا گیا کیونکہ فوجی ایک ماہ سے لڑرہے تھے اور انھیں آرام کی ضرورت تھی۔
10.11.2020!!! 🇦🇿🎉
KARABAKH IS AZERBAIJAN! 🇦🇿💪🏻
WAS, IS and ALWAYS WILL BE #AZERBAIJAN! 🇦🇿🇦🇿🇦🇿 #VictoryDay #Karabakh #AzerbaijanArmy #NagornoKarabakh #Peace #Qarabağ pic.twitter.com/bvSwP8n9XC— Ofelia Mamedova (@ophamva) November 10, 2020
معاہدے کے مطابق آرمینیا کے قبضے سے لئے گئے علاقے آذربائیجان کے پاس رہیں گے، دفاعی اعتبار سے انتہائی اہم علاقہ شوشا بھی آذربائیجان کے پاس رہے گا، روسی امن دستے کے 1960 اہلکار کاراباخ بھیجے گئے ہیں ، یہ فوجی آرمینیا کو کاراباخ کے دارالحکومت خان کندی سے ملانے والی راہداری میں 5 سال رہیں گے ، آذربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ ترکی بھی اس علاقے میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرے گا۔