پشاور انتظامیہ نے کورونا وبا کا پھیلاو روکنے کیلئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ اپوزیشن اتحاد نے حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ہر صورت پاور شو کا اعلان کیا ہے۔

پشاور انتطامیہ نے وبا کی دوسری لہر کے باعث عوامی اجتماعات سے گریز اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع میں اس وقت کورونا کی شرح 13 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے۔
Notification from Deputy Commissioner Peshawar: Local administration just denied permission for the public gathering (upcoming Jalsa of PDM). COVID19 positivity rate in District Peshawar exceeded 13% says the notification. pic.twitter.com/fTGKUt6mDj
— Shiffa Z. Yousafzai (@Shiffa_ZY) November 20, 2020
حکام کے مطابق بڑے عوامی اجتماعات سے کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے اور انسانی جانیں بچانے کیلئے جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود 22 نومبر کو پشاور میں سرخ پوشوں کا سمندر امڈ آئے گا۔
ANP rejects this notification & assure the people of Pakistan that #PDMPeshawarJalsa will be held on the announced date, venue and time. The Govt tries its best to stop the event, but we won't let it happen. The Jalsa is on.
Samar Haroon Bilour
Provincial Spokesperson ANP pic.twitter.com/Tazia5uZk2— Awami National Party (@ANPMarkaz) November 20, 2020
پیپلزپارٹی نے جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ مسترد کردیا ،پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ 22 نومبر کو جلسہ ضرور ہوگا ، اپوزیشن پی ٹی آئی کی گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دے گی۔ ن لیگ نے بھی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ عمران خان اور محمود خان نے کس کی اجازت سے سوات مہمند اور باجوڑ میں جلسے کئے؟