پیپلزپارٹی نے سوال کیا ہے کہ دوہری شہریت والے افراد رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتے تو کابینہ کا حصہ کس قانون کے تحت بنادیئے گئے، کیا دوہری شہریت والے نیا پاکستان بنا رہے ہیں۔

شیری رحمان نے ٹوئٹرپوسٹ میں کہا کہ کابینہ کے 19 غیرمنتخب ارکان میں 4 معاونین خصوصی دوہری شہریت کے حامل ہیں، انھوں نے وزیراعظم عمران خان کے پرانے بیانات بھی شیئرکئے۔
Four now narrowed down in media. If members of parliament can’t be dual nationals how can advisors and aides who sit in cabinet? https://t.co/TCMBQqVaDH
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 19, 2020
انھوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم نے معلومات کے باوجود دوہری شہریت رکھنے والوں کو آئینی فورم کاحصہ بنایا ؟ اگر وزیراعظم کو معلوم نہیں تھا تو یہ مزید تشویش کی بات ہے۔

پیپلزپارٹی کی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہا کہ امریکی شہری معید یوسف کو حساس معلومات تک رسائی دینا انتہائی تشویشناک ہے، دوہری شہریت اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات سے پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔